Aam tor par migraine ko sir ka dard mana jata hai lekin yeh zaroori nahi ke migraine dard sirf sir mein ho . Yeh dard kisi fard ke pait mein bhi ho sakta hai. Is waja se is dard ko abdominal migraine bhe kaha jata hai . Is k ilawa abdominal migraine ko naaf ka tal jana bhi kaha jata hai lekin medical science mein naaf ka tal jana koi bemari nahi. Asal mein pait ka dard shaqiqa ki bemari aaj samajh mein aayi hai lekin zamana qadeem mein usay naaf tal jana hi mana jata tha aur is ke ilaj ke liye rohani tareeqa ikhtiyar kya jata tha aur aaj bhi naaf ka ilaj ke liye bohat se log dam hi kerwatay hain . Yeh dard ziyada tar bachon ko mutasir karta hai lekin aksar barray bhi is dard ka shikaar ho jatay hain. Yeh dard mamooli bhi ho sakta hai aur shadeed bhi. Pait ka dard shaqiqa waqfay waqfay baad hota hai aur aam tor par yeh dard 72 ghantay tak jari rehta hai . Uski wajah morosi aur maholiyati awamil ho satke hain. Is ke ilawa zehni tanao, neend ki kami aur ghiza ka bohat ziada istemaal is dard ki wajah ban sakta hai . Is post mein hum pai e dard shaqiqa ki alamaat, wajohaat aur is ka sahih rohani ilaj ap se share kar rahay hain
Naaf Ka Tal Jana Urdu
.عام طور پر مائیگرین کو سر کا درد مانا جاتا ہے لیکن یہ ضروری نہیں کہ درد صرف سر میں ہو ۔ یہ درد کسی فرد کے پیٹ میں بھی ہو سکتا ہے ۔ اسی وجہ سے ایسے درد کو پیٹ کا مائیگرین کہا جاتا ہے ۔
عام طور پر اس درد کو ناف کا ٹل جانا بھی کہا جاتا ہے لیکن میڈیکل سائنس میں ناف کا ٹل جانا کوئی بیماری نہیں ۔ اصل میں پیٹ کا درد شقیقہ کی بیماری آج سمجھ میں آئی ہے لیکن زمانہ قدیم میں اسے ناف ٹل جانا ہی مانا جاتا تھا اور اس کے علاج کے لیے روحانی طریقہ اختیار کیا جاتا تھا اور آج بھی ناف کا علاج کے لیے بہت سے لوگ دم ہی کرواتے ہیں ۔
یہ درد زیادہ تر بچوں کو متاثر کرتا ہے لیکن اکثر بڑے بھی اس درد کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ یہ درد معمولی بھی ہو سکتا ہے اور شدید بھی ۔ پیٹ کا درد شقیقہ وقفے وقفے بعد ہوتا ہے اور عام طور پر یہ درد 72 گھنٹے تک جاری رہتا ہے ۔ اسکی وجہ جینیاتی اور ماحولیاتی عوامل ہو سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ذہنی تناو ، نیند کی کمی اور غذا کا بہت ذیادہ استعمال اس درد کی وجہ بن سکتا ہے ۔
Naaf Ka Tal Jana Alamat
پیٹ کے درد شقیقہ کی علامات ہر مریض میں مختلف ہو سکتی ہیں ۔
چند ایسی علامات ہیں جن کی بناء پر ہم پیٹ کے درد شقیقہ کی پہچان کر سکتے ہیں ۔
یہ علامات درج ذیل ہیں ۔
پیٹ کا درد شقیقہ عام طور پر ناف یا ناف کے ارد گرد ہوتا ہے ۔
اگر مریض درد کے دوران اپنے پیٹ پر ہاتھ رکھے تو اسے پیٹ میں دھڑکن سی محسوس ہوتی ہے ۔
یہ درد وقفوں میں ہو سکتا ہے اور مسلسل 72 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے ۔
پیٹ کے درد شقیقہ کے دوران مریض کو متلی محسوس ہوتی ہے ۔
اس کے علاوہ قے کرنے کے بعد مریض کو سکون بھی محسوس ہونے لگتا ہے ۔
پرانے وقت میں یہ سمجھا جاتا تھا کہ ناف کے ٹل جانے کی وجہ سے یہ درد ہوتا ہے اور آج بھی بہت سے علاقوں میں ایسا ہی سمجھا جاتا ہے ۔
پیٹ کے درد شقیقہ کے مریض کو بھوک بہت کم لگتی ہے اور اس مریض کی ٹانگوں میں اکثر درد بھی رہتا ہے ۔
پیٹ کے درد شقیقہ کے دوران بعض مریضوں میں سر میں بھی درد ہوتا ہے ۔
بیان کی گئی علامات کی بنا پر پیٹ کے درد شقیقہ کی پہچان کی جا سکتی ہے ۔
یاد رہے کہ اس درد کو آپ پیٹ کا درد شقیقہ کہیں یا ناف کا ٹل جانا کہیں دونوں صورتوں میں اس کا حتمی علاج نہیں ۔
لیکن احتیاط اور ڈاکٹر کی ہدائیات پر عمل پیرا ہونے کی وجہ سے اس درد کو لمبے عرصہ تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔
Naaf Ka Tal Jana Ki Wajuhat
میڈیکل سائنس میں پیٹ کے درد شقیقہ کی اصل وجوہات پوری طرح معلوم نہیں کی جا سکی ۔
لیکن یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پیٹ کے درد شقیقہ کی وجہ جینیاتی عوامل اور دماغ کی غیر معمولی سرگرمیاں ہو سکتی ہیں ۔
اس کے علاوہ ذہنی تناؤ، اضطراب، بعض غذائیں، ہارمونل تبدیلیاں، نیند کی کمی، اور یہاں تک کہ موسم کی تبدیلیاں
پیٹ کے درد شقیقہ کی وجہ بن سکتی ہیں ۔
Naaf Ka Tal Jana Rohani ilaj
اگر کوئی بھائی ، بہن یا کسی بچے کو پیٹ کا درد شقیقہ کا لاحق ہے اور ڈاکٹر کی ادویات لینے کے باوجود انہیں فائدہ نہ ہو رہا ہو تو آپ کو چاہیے کہ وہ اسم اعظم اللہ الصمد کو پاک سیاہی سے تحریر کرے اپنے گلے میں جمعہ کے دن پہن لے ۔ انشاء اللہ آپ کے درد کو فوری سکون مل جاے گا ۔ اسکے علاوہ پیٹ کے درد شقیقہ کا شکار افراد کو چاول ، بازاری کھانا اور کولڈ ڈرنک کا استعمال نہیں کرنا چاہیے اس روحانی عمل کے بارے میں اگر آپ کو مزید معلومات درکار ہیں تو آپ آمنہ بہن کو کال کر سکتے ہیں ۔