دنیا میں ان گنت پر اسرار انسان ایسے ہیں جن کو اپنی پہچان نہیں ۔ جب ہم اپنی پہچان کھو دیتے ہیں تو ہماری زندگی بے مقصد اور پریشانیوں کا سمندر بن کر ہمیں ہی ہماری پریشانیوں میں ہمیشہ ڈوبتی رہتی ہے ۔

لہذا ہم گلے شکوے کرتے ہوے اور لوگوں کی تنقید کا سامنا کرتے ہوے زندگی کے چند پل گزار دیتے ہیں ۔لہذا دنیا میں موجود پراسرار انسانوں میں وہ لوگ اہم ترین ہیں جو کہ مولا علی علیہ سلام سے بغیر شرط کے محبت کرتے ہیں ۔لہذا اگر آپ بغیر شرط کے مولا علی علیہ سلام سے محبت کرتے ہیں تو آپ کو اپنی پہچان کرنے کی ضرورت ہے ۔ اور اسی پہچان کو واضع کرنے کے لئے ہم نے مولا علی کے شیروں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کی ہے ۔ ہم نے کسی ظاہری پلیٹ فارم پر آنے کی بات نہیں کی اور نہ ہی ہم آپ کو سلسلہ نادعلی آنے کی دعوت دے رہے ہیں ۔ہم صرف آپ کو آپ کی اصل پہچان دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اور اگر آپ نے ہماری بات کو سمجھ لیا تو آپ بہت کچھ سمجھ جائیں گے ۔
یاد رہے کہ ہر محب علی کے پاس ایک ایسی چیز ہے جس کی دنیا محتاج ہے ۔ لیکن نہ تو بعض افراد کو علم ہے کہ وہ حقیقت میں کس چیز کے محتاج ہیں اور نہ ہی ہم لوگوں کو یہ علم ہے کہ ہمارے پاس کیا ایساء ہے جس کی دنیا محتاج ہے ۔ اصل میں جو سب سے خاص چیز آپ کے پاس ہے وہ مولا علی علیہ سلام کی محبت ہے ۔ حقیقت میں روحانی فیض مولا علی کی محبت کا حاصل ہو جانا ہے ۔ہمارے سلسلہ کے ایک بزرگ نے جنگلوں ، صحراوں اور غاروں میں رہ کر 20 سال تک بہت ذیادہ مراقبات کئے لیکن ہر سال انہیں کسی نہ کسی وجہ سے ناکامی کا سامنا ہوتا تھا لیکن ایک دن ان کے دل میں مولا علی کی محبت پیدا ہوئی ۔ تو اس کے بعد ان کے مرشد نے فرمایا کہ اب آپ کو روحانی فیض حاصل ہو گیا ۔ مطلب یہ ہے کی چلوں یا وظائف اور مراقبات سے روحانی فیض نہیں بلکہ روحانی فیض صرف مولا پنچتن پاک کی محبت کا دل میں پیدا ہو جانا ہے ۔اور یہ محبت آپ کے پاس ہے اور اسی محبت کی دنیا محتاج ہے ۔دوسرے الفاظ میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ جن کے دل میں مولا علی کی غیر مشروط محبت ہے وہی لوگ اللہ کے حکم سے محتاجوں کو نوازنے والے مولا علی کے شیر ہوتے ہیں ۔اور اس پوسٹ کے زریعے ہم نے مولا علی کے شیروں کو ہی ایک پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت دی ہے ۔
ہم سلسلہ نادعلی کے پلیٹ فارم پر آنے کی بات نہیں کر رہے ۔بلکہ ہم ایک ایسے روحانی پلیٹ فارم کی بات کر رہے ہیں ۔ جو کہ شائد اس دنیا کا نہیں ۔ ہمارے بہت سے لوگوں نے یہ مشاہدہ کیا ہے کہ جو لوگ مولا علی علیہ سلام سے شرط کے بغیر محبت کرتے ہیں تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کا ایک ایسی دنیا سے رابطہ ہو جاتا ہےجہاں شاید مولا علی علیہ سلام حقیقت میں موجود ہیں ۔ اور ایسی دنیا سے رابطہ ہونے کے بعد زندگی کا رخ ہی بدل جاتا ہے ۔
یاد رہے کہ زمانہ قدیم سے لوگ حقیقت کی تلاش کرنے پر مجبور رہے ہیں ۔ کچھ لوگوں نے روحانیت کو اصل حقیقت مانا اور اسی وجہ سے لوگ زمانہ قدیم سے کسی انجانی روحانی دنیا سے رابطہ کرنے کی ہمیشہ سے کوشش کرتے رہے ہیں ۔اور ایسے لوگ ہی فقیر اولیاء تھے جو کسی روحانی دنیا سے رابطہ کرنے کی ہمیشہ سے کوشش کرتے رہے ہیں ۔ کسی نے وظائف مراقبات کے زریعے روحانی دنیا سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ، کسی نے عقل کے زریعے روحانی دنیا سے رابطہ بنانے کی کوشش کی اور کسی نے محض محبت کرکے ۔لیکن جو شخص روحانی دنیا سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے وہ اپنی حقیقت کو ایسے چھپاتا ہے کہ جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہیں ۔
روحانی دنیا کا وجود ہے اور اس دنیا سے پردہ امام حسین نے اٹھایا تھا ۔ سینکڑوں سال پہلے جب مولا علی علیہ سلام کو شہید کیا گیا ۔ اور وصیت کے مطابق آپ جب مولا علی علیہ سلام کے جسم مبارک کو ایک سفید اوٹھنی کے زریعے لے جایا رہا تھا اور تو ایک شخص نے اس اوٹھنی کی مہار مانگی ۔ لہذا وصیت کے مطابق اس اوٹھنی کی مہار اس نقاب پوش کو دے دی گئی اور وہ نقاب پوش مولا علی علیہ سلام کا جسم مبارک لے کر روزانہ ہوگیا لیکن حسین کریمین کو غصہ آیا اور آپ نے نقاب پوش سے پوچھا کہ تم کون ہو اور ہمارے بابا کو کہاں لے کر جا رہے ہو ۔ نقاب پوش خاموش رہا ؛ لیکن امام حیسن خاموش رہنے والے نہ تھے آپ نے غصے میں آکر اس نقاب پوش کا نقاب اتار دیا تو دیکھا کہ وہ مولا علی علیہ سلام خود ہی تھے ۔ یہ وہ باطن کی دنیا تھی جس سے پردہ امام حسین نے اٹھایا ۔ لیکن کیا ہم میں سے کسی نے اس باطن کی دنیا کا راز جاننے کی کوشش کی ؟
کیا ہم نے کبھی یہ سوچا کہ حسین کریمین نے کیوں اس باطن کی دنیا سے پردہ اٹھایا ؟
لہذا چند مخصوص انسان ہیں جو اس باطن کی دنیا کو تلاش کرتے ہیں ۔ وہی فقیر ہیں ۔ فقیر وہ ہے جو مولا علی علیہ سلام سے محبت کرتا ہے ۔ اور فقیر کے پاس وہ چیز ہوتی ہے جسکی دنیا محتاج ہے اور وہ چیز مولا علی علیہ سلام کی محبت ہے ۔ لہذا یہی محبت باطن کی دنیا کا دروازہ ہے ۔
اصل میں فقیر مانگنے والا نہیں بلکہ دینے والا ہوتا ہے ۔ فقیر جو دیتا ہے وہ کسی عام انسان کی اوقات سے باہر ہوتا ہے ۔ فقیر کا دینا فقیر کی اصل زندگی کا اصلی رخ ہے جو دنیا کے سامنے نہیں ہوتا ۔

Pehchan

ہمارا سوال مولا علی کے حب داروں کے لئے ہے اور ہم مولا علی کے حب داروں سے یہ کہتے ہیں کہ آپ اپنی پہچان کریں ۔ آپ کو اپنے آپ کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔ جب آپ کو یہ علم ہوگا کہ آپ کتنے خاص ہیں تو اس وقت آپ کو یہ بھی دیکھائی دے گا کہ آپ کتنے خاص سے محبت کرتے ہیں ۔ ذیادہ تفصیل میں جاے بغیر آپ کو بتانا چاہوں گا کہ حسین کس قدر سخی ہیں کہ انہوں نے غیب کی دنیا سے بھی آپ کے لئے نقاب اتار دیا ( ہم اس نقاب کی بات کر رہے ہیں جس کو آج ناسا کے سانسدان بلیک ہول میں تلاش کررہے ) لیکن ہم اس قدر کنجوس ہیں کہ ہمارے دل میں حسین ہیں لیکن ہم اس نقاب کا کو نہیں اتار رہے ۔
یاد رہے کہ مولا علی کی محبت آب خضر ہے جو آپ کے پاس ہے اس کی پہچان کریں اور اپنے راستے کو درست کریں اور دوسروں کو بھی درست کرنے کے لئے درست طریقہ اختیار کریں تاکہ ہماری زندگیوں کا صحیح مقصد ہمیں حاصل ہو ۔ لہذا نادعلی میں ہم نے پہچان کی ایک الگ کیٹاگری بنادی ہے جس میں ہم وہ روحانی راز آپ سے شیر کرتے رہیں گے جو کہ ہم نے کئی سالوں کی محنت کے بعد تلاش کئے ۔ یہ وہ صحیح راستہ ہے جسے اپنا کر آپ پنجتن پاک سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں اور اس کے بعد دنیا کو روحانی فیض بھی دے سکیں گے ۔ کون کامیاب ہوتا ہے اور کون کامیاب نہیں ہوتا ہم یہ نہیں کہہ سکتے لیکن ہم یہ ضرور کہہ سکتے ہیں مولا علی کے فقیر حقیقت تک پہچنے کے لئے یہی راستہ اختیار کرتے تھے

پریشانی اور بیماری میں روحانی رہنمائی اور دعا کے لئے آپی نور علی فاطمہ سے رابطہ فرمائیں

Whatsapp: +92 328 4765719